بجٹ اجلاس سے قبل آزاد کشمیر میں سیاسی ہنگامہ آرائی، اسپیکر مذاکرات کے لیے خود پہنچ گئے

آزاد جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں مالی سال 2025-26 کے بجٹ اجلاس سے قبل سیاسی درجہ حرارت میں نمایاں اضافہ ہو گیا۔ اپوزیشن جماعت نے اسمبلی کے مرکزی دروازے پر دھرنا دے کر حکومتی اراکین کو اجلاس میں شرکت سے روک دیا۔

اپوزیشن لیڈر خواجہ فاروق کی قیادت میں اراکینِ اسمبلی نے احتجاجاً اسمبلی کے داخلی دروازے کو بلاک کر دیا اور اعلان کیا کہ جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے، بجٹ پیش نہیں ہونے دیا جائے گا۔ اپوزیشن اراکین نے کشمیر ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ حکومت آئینی تقاضوں کو نظرانداز کرتے ہوئے اپوزیشن کو اعتماد میں لیے بغیر بجٹ اجلاس منعقد کرنا چاہتی ہے، جو کسی صورت قبول نہیں۔

اپوزیشن کا کہنا ہے کہ حکومت نے مشاورت کے بغیر تقریبا3 کھرب 10ارب روپے کے ترقیاتی و غیر ترقیاتی بجٹ کی تیاری مکمل کر لی ہے، جسے آج صبح 11 بجے قانون ساز اسمبلی میں پیش کیا جانا تھا۔ تاہم، اپوزیشن نے داخلی راستہ بند کر کے اجلاس روک دیا۔ صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے اسپیکر قانون ساز اسمبلی مذاکرات کے لیے خود اپوزیشن اراکین کے پاس پہنچے، تاکہ معاملے کو افہام و تفہیم سے حل کیا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: ایران نےاپنے شہریوں سے واٹس ایپ اور انسٹاگرام ڈیلیٹ کرنےکا مطالبہ کیوں کیا؟

تاہم تاحال اپوزیشن جماعتیں اپنے مؤقف پر ڈٹی ہوئی ہیں اور واضح کر چکی ہیں کہ مطالبات کی منظوری تک حکومت کو بجٹ اجلاس نہیں کرنے دیا جائے گا۔

Scroll to Top