ٹورنٹو، کینیڈا میں جاری جی 7 اجلاس کے موقع پر سکھ برادری نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف شدید احتجاج کیا۔
احتجاجی ریلی البرٹا کی کناناسکی ہائی وے پر نکالی گئی جس میں ہزاروں افراد شریک ہوئے، جن کا تعلق سکھ فار جسٹس اور خالصتان تحریک سے تھا۔ مظاہرین نے اس ریلی کو “احتجاجی استقبالیہ” کا نام دیا۔ ریلی کے دوران شرکاء نے 2023 میں کینیڈا میں قتل ہونے والے سکھ رہنما ہردیب سنگھ نجر کے حق میں نعرے لگائے اور بھارتی حکومت پر سنگین الزامات عائد کیے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ مودی یہ سمجھ بیٹھے تھے کہ وہ عالمی سطح پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے بچ نکلیں گے۔
سکھ رہنماؤں نے کینیڈین حکومت کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ایسی حکومت کے سربراہ کو مدعو کرنا جو اپنے ملک میں اقلیتوں پر ظلم کرتی ہے، عالمی اقدار کے خلاف ہے۔ واضح رہے کہ کینیڈین حکومت پہلے ہی ہردیب سنگھ نجر کے قتل کا الزام بھارتی خفیہ ایجنسی “را” پر لگا چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران مکمل طور پر جوہری پروگرام ترک کرے، سیز فائر کی بات نہیں کی،ٹرمپ کا دو ٹوک مطالبہ
سکھ کمیونٹی نے مطالبہ کیا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو انسانی حقوق کی پامالیوں پر عالمی کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔