لندن: برطانیہ کی خفیہ انٹیلی جنس سروس ایم آئی 6 کی 116 سالہ تاریخ میں پہلی بار ایک خاتون کو ادارے کی سربراہی سونپ دی گئی ہے۔
بلیز میٹرویلی، جو اس وقت ایم آئی 6 میں ٹیکنالوجی اور جدت کے شعبے کی سربراہ ہیں، رواں سال کے آخر میں ادارے کی 18ویں سربراہ کے طور پر موجودہ چیف سر رچرڈ مور کی جگہ ذمہ داریاں سنبھالیں گی۔ برطانوی حکومت میں انہیں “سی” (C) کے نام سے جانا جائے گا — یہ ایم آئی 6 کا روایتی کوڈ ہے جو 1900 کی دہائی سے استعمال ہو رہا ہے۔
بلیز میٹرویلی 1999 سے خفیہ سروس سے وابستہ ہیں اور وہ پہلے ایم آئی 5 (داخلی سیکیورٹی ادارے) میں بھی اہم ذمہ داریاں نبھا چکی ہیں۔ انہیں خاص طور پر مشرق وسطیٰ اور یورپ میں حساس مشنز کا تجربہ حاصل ہے۔ وہ یونیورسٹی آف کیمبرج سے بشریات (Anthropology) کی تعلیم یافتہ ہیں اور 2024 میں انہیں برطانوی خارجہ پالیسی میں خدمات پر “آرڈر آف سینٹ مائیکل اینڈ سینٹ جارج” کا اعزاز بھی دیا گیا۔
وزیر اعظم سر کیئر اسٹارمر نے ان کی تقرری کو “تاریخی لمحہ” قرار دیا، جب کہ برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے انہیں “عالمی عدم استحکام اور ابھرتے ہوئے سیکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے موزوں ترین انتخاب” کہا۔ موجودہ سربراہ سر رچرڈ مور نے بلیز کو ایک “قابل، باصلاحیت اور جدید سوچ رکھنے والی” افسر قرار دیا۔
ایم آئی 6 کا بنیادی مشن بیرون ملک خفیہ معلومات حاصل کر کے برطانیہ کی سیکیورٹی کو مضبوط بنانا ہے، جس میں دہشت گردی کی روک تھام، دشمن ریاستوں کی سرگرمیوں کی نگرانی، اور سائبر سیکیورٹی کو بہتر بنانا شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران اور اسرائیل کے درمیان جلد امن قائم ہو گا، موجودہ کشیدگی نے معاہدے کی رفتار بڑھا دی: صدر ٹرمپ
بلیز میٹرویلی (Blaise Metreweli)نے اپنے تقرر پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ یہ میرے لیے باعثِ فخر اور اعزاز ہے کہ مجھے اس اہم ذمہ داری کے لیے منتخب کیا گیا۔ میں ایم آئی 6 کے بہادر افسران، بین الاقوامی شراکت داروں اور ٹیم کے ساتھ مل کر کام جاری رکھنے کی منتظر ہوں۔