ملک کے بیشتر علاقوں میں آندھی، جھکڑ اور گرج چمک کے ساتھ بارشوں کی پیشگوئی

محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ آج بروز پیر اسلام آباد، کشمیر، گلگت بلتستان، خطہ پوٹھوہار اور مشرقی پنجاب سمیت ملک کے کئی علاقوں میں آندھی، جھکڑ اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہےساتھ ہی بعض علاقوں میں ژالہ باری کی پیش گوئی بھی کی ہے۔

محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل مہر صاحبزاد خان نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ ملک میں مون سون سیزن رواں سال 15 جون سے شروع ہو کر 15 ستمبر تک جاری رہے گا۔ڈی جی موسمیات کے مطابق شمال مشرقی پنجاب، کشمیر اور ملک کے وسطی و جنوبی علاقوں میں معمول سے زیادہ بارشوں کا امکان ہے، جبکہ گلگت بلتستان اور شمالی خیبرپختونخوا میں بارش کی شدت کم رہے گی۔ تاہم ان علاقوں میں درجہ حرارت بلند رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم شدید گرم اور خشک رہا، خصوصاً میدانی علاقوں میں درجہ حرارت معمول سے کہیں زیادہ ریکارڈ کیا گیا۔ تاہم وسطی و جنوبی پنجاب، بالائی خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور شہید بینظیر آباد کے بعض مقامات پر گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ بارش ہوئی، جس سے گرمی کی شدت میں وقتی کمی آئی۔

دوسری طرف، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (NDMA) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک کے مطابق، مون سون سیزن کے 26 یا 27 جون کو ملک میں داخل ہونے کا امکان ہے اور اس سال معمول سے زائد بارشیں متوقع ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ شدید بارشوں کے باعث شہری علاقوں میں اربن فلڈنگ اور پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کے اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ شمال مشرقی پنجاب میں معمول سے 50 فیصد زیادہ بارشیں ہوں گی جبکہ آزاد کشمیر میں بھی اس بار معمول سے زیادہ بارش کا امکان ہے۔جنوبی پنجاب میں راجن پور اور ڈی جی خان جیسے اضلاع بھی غیر معمولی بارشوں کی زد میں آ سکتے ہیں۔خیبر پختونخوا میں اس سال 243 ملی میٹر کی بجائے 300 ملی میٹر بارش متوقع ہے۔بلوچستان میں بارش کم اور درجہ حرارت زیادہ رہے گا۔

گلیشیئر والے علاقوں ، خاص طور پر چترال، گلگت بلتستان میں بارشیں کم ہونے کی وجہ سے گلیشیئرز کے پگھلنے سے لوکل فلڈز اور ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ موجود ہے۔

یہ بھی پڑھیں: تہران سے پاکستانی طلبا کی واپسی کا آغاز، چھ بسیں تفتان بارڈر کی جانب روانہ

محکمہ موسمیات نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ موسم کی اپ ڈیٹس پر نظر رکھیں، خاص طور پر وہ افراد جو پہاڑی یا نشیبی علاقوں میں رہائش پذیر ہیں یا سفر کا ارادہ رکھتے ہیں۔

Scroll to Top