اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )قومی اقتصادی سروے کل پیش کیا جائے گا جبکہ حکومت اقتصادی ترقی کے ہدف کو حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔
وفاقی حکومت کل مالی سال 2024-25 کی اقتصادی کارکردگی پر مبنی ایک اقتصادی سروے پیش کرے گی جس کے مطابق موجودہ مالی سال میں پاکستان کی معیشت کی عبوری شرح نمو 2.68 فیصد تھی جو کہ مقررہ ہدف سے نمایاں طور پر کم ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں :وفاقی بجٹ کی تیاریاں، وزارت خزانہ کے ملازمین کی چھٹیاں منسوخ
ذرائع کے مطابق موجودہ مالی سال کے دوران معیشت کا حجم 39.3 بلین ڈالر بڑھ کر 410.96 بلین ڈالر ہو گیا جو کہ گزشتہ سال 371.66 بلین ڈالر تھا۔
قومی سطح پر معیشت کے حجم میں 9600 ارب روپے کا اضافہ ہوا اور کل حجم 114.7 ہزار ارب روپے تھا جو کہ گزشتہ سال 105.1 ہزار ارب روپے کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہے۔
ملک کے زرعی شعبے کی مجموعی کارکردگی مایوس کن رہی،بڑی فصلوں کی شرح نمو منفی 13.49 فیصد تھی جبکہ ہدف منفی 4.5 فیصد تھا۔
کپاس کے جننگ میں بھی تیزی سے کمی دیکھی گئی اور یہ شعبہ سکڑ کر 19 فیصد منفی ہو گیا] زرعی شعبے کی مجموعی ترقی 0.56 فیصد تھی جو کہ 2 فیصد کے ہدف سے کم تھی ۔
اسی طرح مویشیوں اور دیگر فصلوں میں بھی معمولی بہتری آئی جن کی شرح نمو بالترتیب 4.72 اور 4.78 فیصد تھی۔. جنگلات اور ماہی گیری کے شعبے بھی اہداف سے پیچھے رہ گئے۔
یہ خبر بھی پڑھیں :آزادکشمیر کیلئے45ارب کا ترقیاتی بجٹ مختص،قومی اقتصادی کونسل نےمنظوری دیدی
تعمیراتی شعبے نے بھی 6.61 فیصد کی ترقی کے ساتھ توقع سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا، رئیل اسٹیٹ، تعلیم، صحت اور سماجی کام میں اعتدال پسند ترقی دیکھنے میں آئی۔.