uzair gazali

جامع مسجد سری نگر میں ساتویں سال بھی نماز عید پر پابندی بھارتی دہشتگردی کا منہ بولتا ثبوت ہے،عزیر احمد غزالی

مظفرآباد(کشمیر ڈیجیٹل ) جامع مسجد سری نگر میں ساتویں سال بھی نماز عید پر پابندی بھارتی دہشتگردی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

سرینگر کی مرکزی عید گاہ میں مسلسل ساتویں سال عید کی نماز اور اجتماع پر پابندی کو بھارتی حکومت کی سفاکیت ، دہشت پسندی اور کھلی دہشت گردی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار چیئرمین پاسبان حریت عزیر احمد غزالی نے میڈیا سے گفتگو میں کیا ، انہوں نے کہا کہ مودی کی قیادت میں دلی کے تخت پر حکومت کر رہی بھارتیہ جنتا پارٹی کشمیری عوام کی جذبہ آزادی سے خوف زدہ ہے ۔

یہ خبر بھی پڑھیں :یوم پاکستان: آزاد کشمیر میں پاسبانِ حریت کے زیر اہتمام ریلی، پاکستان سے اظہار یکجہتی

جموں کشمیر ایک غالب مسلم اکثریتی ریاست ہے جہاں بھارت سامراجی ہتھکنڈوں ، سازشوں اور فوجی جبر سے اسلامی تشخص کو بگاڑنے کے استعماری ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے ۔

انہوں نے اپنے بیان میں مسلسل ساتویں سال جامع مسجد سرینگر میں عید کی نماز پر پابندی کو لاکھوں کشمیری شہریوں کے دینی حقوق پر شب خون قرار دیا ہے ۔

انکا کہنا تھا کہ ایک مسلم اکثریتی خطے میں مسلمانوں کو نماز پڑھنے کے بنیادی حق سے محروم رکھا جانا بدترین دہشت گردی ہے ۔

یہ خبر بھی پڑھیں :پاکستان نے بھارتی دہشتگردی کے ثبوت یواین آفیشلز کو فراہم کردیئے، وقار احمد نور

دنیا میں کروڑوں لوگوں نے نماز عید ادا کی اور دنیا کا بدترین سامراج بھارت کشمیریوں کو اجتماعی عبادت سے روکنے کی مسلسل حماقتیں کررہا ہے ۔

عزیر احمد غزالی نے کہا کہ سری نگر کی جامع مسجد اور عیدگاہ طویل عرصے سے نماز اور مذہبی اجتماعات کے لیے اہم مقام رہا ہے، لیکن قابض بھارتی حکومت نے 2019 میں کشمیر کی خصوصی متنازعہ حیثیت کے خاتمے کے وقت سے اس خاص مقام پر دینی اجتماعات پر پابندی لگا کر لاکھوں شہریوں کے دینی حقوق پامال کئے ہیں۔

لاکھوں کشمیری شہری عید کے دوران عید گاہ تک رسائی کو روکنے کو مسلم اکثریت کی مذہبی شناخت اور رسم و رواج رکھنے والی ریاست کے عوام کے مذہبی حقوق کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہیں ۔

انکا کہنا تھا کہ بھارت کا جبرو استبداد کشمیری عوام کو حق خودارادیت کی جدو جہد سے دستبردار نہیں کر سکتا ، کشمیری عوام آزادی ، انصاف اور حق خودارادیت کیلئے اپنی مزاحمت کو جاری رکھیں گے ۔

Scroll to Top