سولرنیٹ میٹرنگ میں بڑی تبدیلی کی تیاری، فی یونٹ ادائیگی کم کرنے کی تجویز

وفاقی حکومت نے ملک میں سولر توانائی کے بڑھتے ہوئے رجحان کے پیش نظر نیٹ میٹرنگ پالیسی تبدیل کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق نیٹ میٹرنگ پالیسی میں مجوزہ تبدیلی کے لیے سمری تیار کر لی گئی ہے، جسے بجٹ کے بعد وفاقی کابینہ سے منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔ سمری میں صارفین کو فی یونٹ ادائیگی 22 روپے سے کم کر کے 10 روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

ملک بھر میں اس وقت تقریباً 5000 میگاواٹ بجلی سولر انرجی سے حاصل کی جا رہی ہے، جبکہ صرف لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) کے دائرہ کار میں 1400 میگاواٹ بجلی سولر سسٹمز کے ذریعے پیدا ہو رہی ہے۔

وزارت توانائی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی پالیسی پر غور جاری ہے اور اس پر حتمی فیصلہ مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ فیصلہ کرتے وقت صارفین کے مفادات کو مدنظر رکھا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: چین کے J-10 یا امریکہ کے F-15EX؟ انڈونیشیا کا لڑاکا طیاروں کے انتخاب پر غور

ادھر سولر ایسوسی ایشن نے اس مجوزہ فیصلے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے نہ صرف سولر سسٹمز لگانے والے عام شہری متاثر ہوں گے بلکہ اس شعبے سے منسلک کاروباری افراد اور سرمایہ کار بھی مشکلات کا شکار ہو سکتے ہیں۔

Scroll to Top