مسلم لیگ (ن) کے رہنما راجہ ایاز غفور نے کشمیر ڈیجیٹل کے ایک پروگرام میں جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی مقبولیت پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر کمیٹی نے الیکشن میں حصہ لیا تو انھیں خود ہی پتا لگ جائے گا،ان کا کوئی بھی امیدوار 2 ہزار سے زائد ووٹ حاصل نہیں کر سکے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جلسے کرنا اور ہجوم اکٹھا کرنا کوئی بڑی بات نہیں، میرے خیال میں جماعت اسلامی اس سے کہیں بہتر انداز میں یہ کام سرانجام دیتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میرا نہیں خیال کہ عوامی ایکشن کمیٹی اول تو الیکشن لڑے گی ، ان کو انتخابات میں ضرورحصہ لینا چاہیےتاہم اگر وہ الیکشن لڑتے ہیں تو ان کا کوئی امیدوار 2 ہزار سے زائد ووٹ حاصل نہیں کر سکے گا۔
سیاسی پارٹیوں کے ٹوٹ پھوٹ سے متعلق انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نون میں کوئی اختلافات نہیں ہیں، باقی پارٹیوں کا مجھے نہیں پتا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ رانا ثناء اللہ یہاں صرف شہدا کے لواحقین کو چیکس بانٹنے آئے تھے۔
جنگ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے فیلڈ مارشل، پاکستانی افواج اور پوری قوم کو مبارک باد دی۔ راجہ ایاز غفور نے مزید کہا کہ میرے حلقے میں جو سیاسی اختلافات ہیں ہم ان کو دور کر رہے ہیں۔
کھاوڑہ سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ کھاوڑہ میں پارٹی جس کو کھڑا کرے گی ہم اس کے ساتھ ہیں، مسلم لیگ نون نے پیپلز پارٹی کے مقابلے میں کھاوڑہ میں بہت کام کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جنگی جنون یا سیاسی چال؟ بھارت نے ففتھ جنریشن لڑاکا طیارہ بنانے کی منظوری دے دی
عوامی ایکشن کمیٹی سے متعلق انہوں نے کہا کہ انہوں نے سستا آٹا اور سستی بجلی کے لیے کام تو کیا اور عوام ان کے ساتھ بھی ہیں لیکن جہاں تک سیاست کی بات ہے، ان کے کارکنان کسی نہ کسی پارٹی سے ملحق تھے، میرا نہیں خیال کہ الیکشن میں ان کا کوئی رول ہو گا۔