اسلام آباد:امریکا میں تعینات پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ کا کہنا ہے کہ امریکی قیادت سمیت سب کی توجہ مسئلہ کشمیر پر ہے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی سفیر برائے امریکا رضوان سعید شیخ کا کہنا تھا کہ دنیا کو جنوبی ایشیا کی صورتحال پر تشویش ہے اور مسئلہ کشمیر اُبھر کر سامنے آیا ہے۔
رضوان سعید شیخ کا کہنا تھا کہ جنوبی ایشیا حساس خطہ ہے اور یہاں کشیدگی کی تاریخ موجود ہے، بھارتی حکومت ہندوتوا کے فلسفے پر عمل پیرا ہے، ہر وقت کشیدگی کا بیانیہ مناسب نہیں۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نے غیر ذمہ دارانہ بیان دیا ہے، سکیورٹی کونسل اجلاس میں سندھ طاس معاہدے کا معاملہ اُٹھایا گیا ہے۔
عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ بھارت خود الزامات لگاتا ہے خود ہی ہمسایہ ملک پر چڑھ دوڑتا ہے، سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کی گنجائش نہیں اور بہت سے ممالک سندھ طاس معاہدے کی معطلی کو سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ انتظامیہ مسئلہ کشمیر حل کرائے،پاکستانی قوم ملکی دفاع کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریگی، سفیر رضوان شیخ
پاکستانی مندوب کا کہنا تھا کہ پاکستان نے پہلگام واقعے کی مذمت کی جبکہ پہلگام واقعے کے 10 منٹ بعد پاکستان پر الزام لگا دیا گیا، پاکستان نے ذمہ دارانہ طریقے سے بھارت کو جواب دیا لیکن بھارت کی جانب سے کوئی ثبوت نہیں دیئے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے کہا گیا ابھی تحقیقات جاری ہیں، بھارت پلوامہ واقعے جیسی سمت پر جا رہا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ یو این سیکرٹری جنرل کا بھی پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر میں کردار تھا اور عالمی برادری کہہ رہی ہے بات کریں لیکن بھارت بھاگ رہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر دوبارہ زندہ ہوگیا ہے اور آگے جانے کا راستہ مذاکرات میں ہے جس کے لئے پاکستان تیار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کوئی سوچے بھی نہ کہ پاکستان پر حملہ ہوگا اور رد عمل نہیں آئے گا ،پاکستانی سفیر