مظفر آباد ( کشمیر ڈیجیٹل )آزاد کشمیر کے وزیر ٹرانسپورٹ جاوید بٹ نے کہا ہے کہ منافقین ایکشن کمیٹی اگر مہاجرین کے بارے میں زہر اگلے گی تو انکی زبان کھینچ لی جائے۔
ایکشن کمیٹی کے لوگوں کو آٹا بجلی اور ہر چیز مفت چاہیے،دوران جنگ جب بھارت کشمیریوں پر ظلم کر رہا تھا تو ایکشن کمیٹی کے نمایندے اپنے گھروں کے نچلے حصے میں چھپے ہوئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ یہ لوگ مہاجرین کے حقوق، زمینوں،مہاجرین کی نوکریوں،مہاجرین کے کاروبار ، اثاثوں پر قابض ہونا چاہتے ہیں، بہت سے مقامی لوگ کامیاب بھی ہوئے ہیں جنکے خلاف کاروائی ضروری ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں :باخبر شخصیت نے 3 ماہ پہلے ایکشن کمیٹی کی سیاست میں انٹری کا بتایا تھا، شوکت جاوید کا انکشاف
مہاجرین کی مکمل آبادکاری تک ہم لوگ جہدوجہد کرتے رہیں گے،1947 سے اب تک 22لاکھ کشمیری مہاجرین نے قربانیاں دیں۔
افسوس کی بات ہے آزاد کشمیر کی سابقہ اور موجودہ حکومت مہاجرین کی بحالی اور آبادکاری میں مکمل طور پر ناکام رہے۔
آزاد کشمیر کا تقریباً ہر محکمہ اور بیوروکریسی کسی نہ کسی طریقے سے مہاجرین کے حقوق پر ڈالہ ڈالنے کے کوشش کرتے رہیں ہیں۔
کوئی شوق سے ہجرت نہیں کرتا،ایکشن کمیٹی کے سرپرستوں نے ہجرت کرنے والوں کی زمینوں، نوکریوں، جائیدادوں، کاروبار اور حقوق پر قبضہ کیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں :ایکشن کمیٹی کا حکومت سے مذاکرات سے انکار، بڑے احتجاج کی دھمکی
آزاد کشمیر کے لوگوں کو جو آزادی حاصل ہے مقبوضہ کشمیر کے لوگ اس کو ترس رہیں ہیں،حکومت، بیوروکریسی سے کہتا ہوں کہ مہاجرین کی بحالی اور آبادکاری پر فوری توجہ دیں ورنہ سخت رویہ اپنایا جائے گا۔
اس چھوٹے سے خطے کی اپنی پارلیمنٹ ہے اپنی ہائی کورٹ سپریم کورٹ اور اپنے وسائل ہیں لیکن زہر مہاجرین کے خلاف اگلا جا رہا ہے۔ جو کہ اب ناقابلِ برداشت ہوتا جا رہا ہے۔
مہاجرین کے خلاف وہ لوگ باتیں اور سازشیں کرتے ہیں جنکے بڑے متروکہ رقبہ جات پر قبضہ مافیا اور منشیات فروش بن کر ابھرے۔
مہاجرین کے بدولت اس خطے کو آزاد کشمیر کی ریاست کا درجہ ملا ہے ورنہ اس چند لاکھ کی آبادی والے خطے کو ایک کمشنر،تین ڈپٹی کمشنر اور 10 اسسٹنٹ کمشنر آرام سے چلا سکتے ہیں۔