جنگ بندی کے بعد کشمیری طلبہ کی واپسی، اسکولوں میں تعلیمی سرگرمیاں بحال

چکوٹھی: حالیہ پاک بھارت جنگ بندی کے بعد آزاد کشمیر کے سرحدی علاقوں میں بند اسکول ایک بار پھر کھل گئے ہیں۔ شدید گولہ باری سے متاثرہ علاقے اب رفتہ رفتہ معمول کی طرف لوٹنے لگے ہیں اور اسکولوں میں زندگی کی رمق دکھائی دینے لگی ہے، کشمیری طلبہ پُرعزم ہیں کہ وہ تعلیم کا سلسلہ دوبارہ شروع کریں گے ۔

ایک طالب علم کا کہنا تھا کہ سرحد پار سے شیلنگ کے باعث تعلیمی سلسلہ کئی دن معطل رہا، لیکن اب اسکول کھل گئے ہیں اور وہ دوبارہ اپنی تعلیم کا آغاز کرنا چاہتے ہیں۔
“مجھے پڑھنا ہے اور آگے بڑھنا ہے،” طالب علم نے کہا۔

چکوٹھی میں ایک اسکول کے سربراہ نے بتایا کہ ابھی بیشتر والدین مکمل امن کی ضمانت کے بغیر بچوں کو واپس بھیجنے سے گریزاں ہیں۔
“ہم نے اسکول کھلنے کا پیغام دے دیا ہے، ان شاء اللہ جلد بچے واپس آئیں گے اور تعلیمی نظام بحال ہو جائے گا،” انہوں نے کہا۔

یہ بھی پڑھیں: مسئلہ کشمیر کا حل ہی پائیدار امن کی ضمانت ہے، امریکہ ثالثی کردار ادا کرے: کشمیری عوام کا مطالبہ

ایک طالبہ نے بتایا کہ شیلنگ کے دوران ان کے گھر کو بھی نقصان پہنچا، لیکن جیسے ہی اسکول کھلا، انہوں نے جانے کا فیصلہ کیا۔
“ہمارے گھر کے آس پاس بھی گولے گرے، کچھ مارٹر شیلز گھر پر بھی آ کر لگے، مگر میں ڈری نہیں۔ جب اسکول کھلا تو میں نے کہا کہ میں ضرور جاؤں گی۔”

Scroll to Top