اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک )پاکستان میں سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروسز کے اجراء کی تیاریاں زوروں پر ہیں، دنیا بھر کی معروف کمپنیوں نے دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔
ایلون مسک کی کمپنی اسٹار لنک کو اس ریس میں سب سے آگے سمجھا جاتا ہے ،یہ پیش رفت ملک میں ڈیجیٹل انقلاب کی راہ ہموار کرے گی اور آئی ٹی، تعلیم، صنعت اور جدید خطوط پر تجارت سمیت مختلف شعبوں کی ترقی میں مدد کرے گی۔
ماہرین کے مطابق سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروسز کا آغاز نہ صرف بڑے شہروں بلکہ دیہی اور پسماندہ علاقوں میں بھی تیز رفتار انٹرنیٹ تک رسائی یقینی بنائے گا۔
سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروسزسے چھوٹے شہروں میں آئی ٹی ہب، سافٹ ویئر ہاؤسز، فری لانسنگ سینٹرز اور آن لائن کاروبار کو فروغ ملے گا۔
یہ خبر بھی پڑھیں ۔بیانیے کی جنگ میں فیصلہ کن کامیابی،پاکستانی ملی نغمہ بھارتی یو ٹیوب چینل پرنشر
پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن (PASHA) کے سینئر وائس چیئرمین محمد عمیر نظام کا کہنا ہے کہ اس جدید ٹیکنالوجی سے ملک کی آئی ٹی انڈسٹری کو عالمی سطح پر مسابقتی بنانے میں مدد ملے گی اور برآمدات میں اضافہ ہو گا۔
مصنوعی ذہانت سے متعلق کی کمیٹی کے رکن مہوش سلمان کا کہنا ہے کہ مالیاتی شمولیت، ڈیجیٹلائزیشن اور ڈیٹا سیکورٹی کے قومی اہداف سیٹلائٹ انٹرنیٹ کے ذریعے حاصل کیے جا سکتے ہیں بشرطیکہ حکومت ایک واضح اور شفاف پالیسی وضع کرے۔
سیٹلائٹ انٹرنیٹ کی ابتدائی لاگت ریگولر براڈ بینڈ سے زیادہ ہوگی، ماہانہ پیکج کی لاگت تقریباً 35،000 روپے ہوگی جبکہ ڈیوائس کی تنصیب کے اخراجات 1،10،000 روپے سے شروع ہوں گے۔
اگرچہ یہ قیمت اوسط صارفین کے لیے زیادہ ہے لیکن یہ کاروباری برادری کے لیے موزوں سرمایہ کاری ہے پاکستان فری لانسرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ابراہیم امین کے مطابق سیٹلائٹ انٹرنیٹ توانائی سے چلنے والے نظاموں کا امتزاج دیہی علاقوں میں فری لانسنگ، ای ایمپلائمنٹ اور کام کرنے کی جگہوں کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا یہ اقدام نہ صرف ملک میں ڈیجیٹل ترقی کا ایک نیا باب کھولے گا بلکہ قیمتی زرمبادلہ کمانے کا ذریعہ بھی بنے گا۔