تحریکِ خالصتان کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے ساتھ اینٹ کی طرح کھڑے ہیں اور پنجاب کراس کرکے ہندوستان کو پاکستان پر حملہ نہیں کرنے دیں گے۔
گرپتونت سنگھ پنوں نے مزید کہا کہ اب نہ 1965 کا وقت ہے نہ 1971 کا، ہم پاکستان کے ساتھ ہیں کیونکہ پاکستان کا نام ہی ‘پاک’ ہے اور یہ ایک مقدس سرزمین ہے۔
گرپتونت سنگھ پنوں نے اپنے حالیہ بیان میں کہا کہ ہندوستان کی پاکستان پر حملے کی کوئی بھی کوشش کامیاب نہیں ہوگی۔ انھوں نے پاکستان کی حمایت میں کھڑے ہونے کے عزم کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان کا نام پاک ہے اور اس کو سمجھنے کی ضرورت ہے، سکھ یہ بات سمجھ چکے ہیں۔
پہلگام حملے سے متعلق بات کرتے ہوئے سکھ رہنما نے کہا کہ مودی کا ہندوتوا ایجنڈا ہے اور جب اس کے منصوبے مکمل نہیں ہو پائے تو پاکستان کو الگ کرنے کے لیے اس نے پہلگام میں اپنے ہی مذہب کے لوگوں کو مروایا۔ یہ سب مودی نے الیکشن جیتنے اور پاکستان کو عالمی سطح پر الگ کرنے کے لیے کیا۔ پنوں نے کہا کہ امریکی نائب صدر کے دورے کے دوران بھارتی ایجنسیوں نے یہ حملہ کرایا تاکہ مودی اپنی سیاست چمکا سکے۔
بھارتی حکومت کے پاکستان کا پانی بند کرنے کے سوال کا جواب دیتے ہوئے رہنما تحریکِ خالصتان نے کہا کہ”مودی کی حکومت فاشسٹ ٹیرر رجیم ہے، جس شخص کا دماغ مار کے راج کرنے کو چلتا ہے اور وہ ہمیشہ اقلیتوں کو مار کر طاقت حاصل کرتا ہے۔ گجرات میں ہزاروں مسلمانوں کے قتل وغارت سے ہی اس نے 2002 میں گجرات کا الیکشن جیتا تھا اور پوری دنیا کے بڑے ممالک نے اس پر پابندی لگائی۔ جو خون اس نے گجرات میں بہایا اور پاور میں رہنے کے لیے اب اکثریت اور اقلیت کا خون بہانے میں اس کو فرق نہیں پڑتا۔”
سکھ رہنما نے کہا کہ مودی پاکستان کو اکیلا کرنے کے لیے پانی کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے تاکہ اس کو اکیلا کیا جا سکے۔ پہلے بنگلہ دیش اور اب بلوچستان میں بھارت مسائل پیدا کر رہا ہے، پاکستان کو اس کو روکنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
ان کاکہنا تھا کہ ہم پنجاب سے کسی بھارتی کو حملہ نہیں کرنے دینگے ، میں نے بھارتی فوجیوں کو کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف بندوق نہیں اٹھانی ہے، ہم دو کروڑ لوگ پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں ۔