مظفرآباد: آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد کے بڑے سرکاری ہسپتال ایمز اور مڈ لینڈ ڈاکٹرز میڈیکل انسٹیٹیوٹ ٹنڈالی نے گردے کے مریضوں کے ناکارہ گردے نکانے کے بجائے جدید طریقہ علاج لیپروسکوپک سرجری کے ذریعے بڑے چیرے کے بغیر کامیاب آپریشن کرنے کے حوالے سے بڑا سنگ میل عبور کرلیا ۔
تفصیلات کے مطابق عباس انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز ہسپتال امبور ، مڈلینڈ ڈاکٹرز ،رحمان ہیلتھ فائونڈیشن اور PKLI لاہور کے باہمی اشتراک سے منعقدہ تین روزہ یورالوجی تربیتی ورکشاپ کے دوران برطانیہ اور لاہورسے آنے والے سینئر ڈاکٹرز کی نگرانی میں آزاد کشمیر سے تعلق رکھنےو الے نوجوان سرجنز نے مریضوں کے ناکارہ گردوں کے متاثرہ حصوں ،مثانے کی پتھری اور مثانے کے غدود کے جدید ٹیکنالوجی لیپروسکوپک اور لیزر کے ذریعے کامیاب آپریشن کئے۔
اس دوران کئی مریضوں کے لیپروسکوپک سرجری سے آپریشن ہوئے، نیلم سے تعلق والی ایک مریضہ نازیہ نے کہا کہ میرا کٹ کے بغیر آپریشن ہوا اور میرا گردہ بچ گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ باہر سے آئے ڈاکٹروں نے میرا علاج کیا جس پر میں ان ڈاکٹرز کی مشکور ہوں اور ان کیلئے دعا گو ہیں کہ اللہ ان کو سلامت رکھے۔
لیپروسکوپک سرجری کیا ہے؟
لیپروسکوپک سرجری ایک کم سے کم ناگوار جراحی تکنیک ہے جو لیپروسکوپ ڈیوائس کا استعمال کرتی ہے۔ لیپروسکوپ، ایک پتلی لمبی ٹیوب ہوتی ہے جس میں زیادہ شدت کی روشنی ہوتی ہے اور سامنے ایک ہائی ریزولوشن کیمرہ ہوتا ہے۔
آلہ پیٹ کی دیوار میں ایک چیرا کے ذریعے داخل کیا جاتا ہے۔ جیسے جیسے یہ آگے بڑھتا ہے، کیمرا ویڈیو مانیٹر کو تصاویر بھیجتا ہے۔
کھلی سرجری کیلئے جسم پر 6 سے 12 انچ کے چیرے کی ضرورت ہوتی ہے جب کہ لیپروسکوپک سرجری میں آدھے انچ یا اس سے کم کے 2 سے 4 چھوٹے چیرے ہوتے ہیں۔ ایک چیرا کیمرے کیلئے کیا جاتا جبکہ دوسرا سرجیکل آلات داخل کرنے کے لئے کیا جاتا ہے۔