مظفر آباد ( کشمیر ڈیجیٹل ) آزاد کشمیر کا دارالحکومت مظفر آبادگذشتہ 40 سالوں سے حکمرانوں اور سرکاری اداروں کی عدم دلچسپی کا شکار ہے ، بہترین پلاننگ نہ ہونے کے باعث یہ شہر دارالحکومت کے شایان شان نہ بن سکا ۔
حکمرانوں اور سرکاری اداروں کی عدم دلچسپی غفلت کے باعث شہر کے لوگ اور باہر سے آنے والے مشکلات کا شکار ہیں،شہر کی سڑکوں پر قبضے، پلازوں میں پارکنگ ختم کرکے سڑک پر پارکنگ کی جانے لگی جس کے سبب شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔
یہ خبر بھی پڑھیں !اختیارات کی بحالی میں بڑی رکاوٹ حکومت اور ایم ایل ایز مافیا ہے،ممبر ضلع کونسل مظفر آباد
آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں داخل ہوتے ہی سب سے پہلے باہر سے آنے والوں کاسب سے پہلا استقبال شہر کی سڑکوں پر پڑی گندگی کرتی ہے ، شہر کی بے ہنگم ٹریفک ان کا استقبال کرتی ہے ، سڑکوں کے کنارے فٹ پاتھوں پر ریڑھی مافیا ان کا استقبال کرتے ہیں، لاری اڈے میں گندگی اور کچرے کے ڈھیر لگے ہیں۔عمارتوں کی دیوار یں بڑے ہورڈنگ اور طرح طرح کی بیماریوں کے علاج کے بینرز سے اٹی پڑی ہیں ۔
پبلک واش روم کی سہولت میسر نہیں،وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوار الحق بھی متعدد بار کہہ چکے ہیں کہ مظفر آباد شہر کو دارالحکومت کے شایان بنائیں گے تاحال ان کے احکامات پر بھی عمل نہیں ہوا۔
سرکاری سطح کی پارکنگ ایک ریڈیو سٹیشن کے علاوہ کہیں موجود نہیں ،پلازوں کی تعمیر میں این او سی جاری ہوتا ہے تو کاغذوں میں اسکی پارکنگ موجود ہوتی ہے لیکن جب پلازہ بن جاتا ہے تو گاڑیاں سڑکوں پر کھڑی ہوتی ہیں ۔
یہ خبر بھی پڑھیں !مظفر آباد کے قدرتی چشمے آلودہ، صحت کے لیے بڑا خطرہ
خوبصورت ترین شہرہونے کے باوجود اس کی قدر حکمرانوں، بیورو کریٹ اور نہ بنانے والوں نے کی ،جب سے یہ شہر بنایا گیا تب سے اب تب بے ہنگم ٹریفک ہے،شہری اداروں کے پاس کارروائی کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے ۔
مظفر آباد دارالحکومت کےشایان شان نہ بن سکا ، سرکاری اداروں کی ہرجگہ غفلت نظر آرہی ہےجس کا جہاں جی چاہتا ہے گاڑی کھڑ ی کردیتا ہے اور اسے کوئی پوچھنے والا نہیں ہوتا۔
پرانا بس سٹینڈ میں مسافروں اور عوام کی سہولت کے لیے پبلک واش رومز ناگزیر ہیں ، واش رومز کی تعمیر کے لیے انتظامیہ فوری اقدامات اٹھائے، تجاوزات سے شہر کی خوبصورتی مانندپڑ رہی ہے، انتظامیہ تجاوزات کے خاتمہ کے لیے بھی فوری اقدامات اٹھائے،پرانا بس سٹینڈ کو خالی کروا کر کارپیٹنگ کی جائے، اڈہ کی پختگی سے شہر کی خوبصورتی میں اضافہ ہوگا ۔
شہر کواچھے طریقے سے بنایا جائے تو ایک بہترین دارالحکومت بن سکتا ہے،حکمران اور شہری ادارے اپنا کردار کریں بصورت دیگر یہاں سائیکل چلانا بھی مشکل ہوجائے گا ۔