اسلام آباد( کشمیر ڈیجیٹل )آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر کی وزیر برائے ٹریڈ اینڈ ٹریول اتھارٹی و سمال انڈسٹریز پروفیسر تقدیس گیلانی نے کہا کہ امیت شاہ کا دورہ مقبوضہ کشمیر کشمیری عوام کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔
بھارت میں وقف بل اور دیگر مسلم کش اقدامات کی مذمت کرتے ہیں، وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوارالحق کی سربراہی میں حریت کانفرنس کی مشاورت سے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے حکومت آزادکشمیر اپنی ذمہ داری پوری کریگی۔
یہ خبر بھی پڑھیں ۔زمینداروں کو ایگری لون سکیم کے تحت بلاسود قرضے دیں گے ، تقدیس گیلانی
حکومت آزادکشمیر کی اولین ترجیح تحریک آزادی کشمیر ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے آل پارٹیز حریت کانفرنس کے کنوینئر غلام محمد صفی ،جنرل سیکرٹری ایڈووکیٹ پرویز احمد ، سیکرٹری اطلاعات مشتاق احمد بٹ ، سینئرحریت رہنما محمد فاروق رحمانی ، محترمہ شمیم شال ،شیخ عبدالمتین و دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔
پروفیسر تقدیس گیلانی نے کہا کہ وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوارالحق انکی کابینہ اور ریاست کے عوام حقیقی معنوں میں بیس کیمپ کا کردار ادا کرینگے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہندوستان کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی ڈیمو گرافی تبدیل کرنے کے لیے تسلسل کے ساتھ مکروہ اقدامات اٹھائے جارہے ہیں جو کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی صریحا خلاف ورزی ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں ۔پاکستان نے ایک بار پھر یو این سلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر اٹھا دیا
انہوں نے کہا کہ امیت شاہ کی سرپرستی میں مقبوضہ علاقے میں مسلم اکثریتی شناخت کو ختم کرنے کے لیے ڈومیسائل قوانین میں تبدیلی، غیر ریاستی باشندوں کی آبادکاری اور زمینوں پر زبردستی قبضوں جیسے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ یہ سب مقامی آبادی کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی سازش کا حصہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت حریت قیادت کو زیر کرنے اور حق خودارادیت کے نعرے سے دستبردار ہونے کیلئے ان کے گھروں اور جائیدادوں کو سربمہر کرنے کے گھناؤنے اقدامات کررہا ہے ۔