لیپہ( کشمیر ڈیجیٹل ) وادی لیپہ میں سرکاری ایمبولینس کا نجی استعمال ہونے لگا ،مریضوں کا کوئی پرسا ن حال نہیں، گزشتہ روز ایک مریضہ کو آر ایچ سی لیپہ لایا گیا جسے آرایچ سی لیپہ میں موجود ڈاکٹر پرویز نے مظفر آباد ریفر کیا۔
لواحقین نے ہسپتال انتظامیہ سے ایمبولینس کی درخواست کی تا کہ مریضہ کو مظفرآباد کارڈیک ہسپتال شفٹ کیا جائے۔
ہسپتال انتظامیہ نے ا نہیں ایمبولینس فراہم نہیں کی دن ایک بجے تک مریضہ کے لواحقین انتظار میں رہے تاہم ایمبولینس لیپہ میں موجود نہ ہونے کی وجہ سے نہ مل سکی ، لواحقین نے پرائیویٹ گاڑ ی بک کی جس پر مریضہ کو مظفرآباد شفٹ کیا گیا، آر ایچ سی لیپہ کے ڈاکٹر پرویز بھی مریضہ کے ساتھ مظفرآباد روانہ ہوئے ۔
یہ خبر بھی پڑھیں ۔ایمبولینس خریداری میں کرپشن کا معاملہ، آزاد کشمیراحتساب بیورو نےتحقیقات شروع کردیں
جب مریضہ اورلواحقین سائیں باغ کےمقام پر پہنچے تو انہیں ایمبولینس وہاں ملی جس میں وادی لیپہ محکمہ صحت کے ملازمین ہٹیاں بالا میں ورکشاپ اٹینڈ کرکےواپس جا رہے تھے۔
میڈیکل آفیسر لیپہ نے ایمبولینس کو روکا او ر ملازمین کی سرزنش کی، متاثرہ لواحقین نے حکام بالا سے اعلی سطح پر انکوائری اور انصاف کا مطالبہ کیا ہے ۔