ایمبولینس خریداری میں کرپشن کا معاملہ، آزاد کشمیراحتساب بیورو نےتحقیقات شروع کردیں

مظفر آباد ( کشمیر ڈیجیٹل )آزاد کشمیر ا حتساب بیورو نے کرپشن اور بے ضابطگیوں کے الزامات پر محکمہ صحت میں ایمبولینس سروس کے لیے 24 ٹیوٹا ہا ئی ایس گاڑیوں کی خریداری کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ ٹیوٹاآزاد موٹرز میرپور نے آزاد کشمیر حکومت کوٹیوٹا ہا ئی ایس کموٹر ہائی روف (ایمبولینس) 2023 کی فراہمی کے لیے بولی لگانے کے عمل میں حصہ لیا۔

کار ڈیلر نے 8 مئی 2023 کو 17.749 ملین روپے فی گاڑی میں بولی لگانے کے عمل میں حصہ لیا، لیکن کمپنی نے بعد میں فی گاڑی 1.9 ملین روپے کی رعایت کی پیشکش کی جس سے قیمت کم ہو کر 15.8 ملین روپے رہ گئی۔

مبینہ طور پر مالی فراڈ میں ملوث کمپنی کو لکھے گئے خط میں 10 دنوں کے اندر تحقیقات کے لیے درکار مزید ریکارڈ یا معلومات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

کمپنی کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ اگر مطلوبہ معلومات فراہم نہیں کی گئیں تو یہ فرض کیا جائے گا کہ آپ کے پاس اوپر بیان کردہ دھوکہ دہی کا کوئی جواز نہیں ہے جس کے نتیجے میں حکومت کو بہت زیادہ نقصان پہنچا۔

 یہ خبربھی پڑھیں ۔وزیراعظم انوارالحق سب سے بڑی کرپشن میں ملوث ہیں، غلام اللہ اعوان

کمپنی کو لکھے گئے خط میں احتساب بیورو نے کہا ہے کہ کمپنی نے مذکورہ گاڑیاں کیوں فراہم نہیں کیں ؟ کوٹیشن اور معاہدے کی خلاف ورزی کی گئیجس کے لیے سپلائر کو کل 380،376،000 روپے ملے ہیں ۔

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ کمپنی نے مذکورہ گاڑیوں کو بل آف لیڈنگ فراہم کیے بغیر کم قیمت والی گاڑیاں فراہم کیں، جس سے سرکاری خزانے کو دھوکہ دہی سے بہت زیادہ نقصان پہنچا۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ان گاڑیوں کا ٹیوٹاکمپنی کی ویب سائٹ پر کوئی ریکارڈ نہیں ہے اور ساتھ ہی ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پورٹل پر بھیکوئی ٹیکس ریکارڈ نہیں ہے جس میں درآمد شدہ گاڑیوں کی تفصیل دکھائی گئی ہو۔

احتساب بیورونے مذکورہ کمپنی سے کہا کہ وہ لڈنگ کا بل فراہم کرے اور حکومت کو ادا کی جانے والی ان گاڑیوں سے متعلق ادا کردہ ٹیکس کی تفصیلات بھی فراہم کرے ۔

خط میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ گاڑیاں 20 اپریل 2022 کو آزاد کشمیر حکومت کے سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کو ایک ہی ماڈل والی گاڑیوں سے زیادہ قیمت پر فراہم کی گئیں ۔

سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کو گاڑیاں کم کی لاگت سے فراہم کی گئیں جس کے نتیجے میں 6،140،000 روپے فی سبجیکٹ گاڑی کی اضافی رقم وصول کی گئی اور اس تناظر میں 14،736،000 روپے کی رقم حکومت کے خزانے کو نقصان پہنچا۔

Scroll to Top