آزاد کشمیر سمیت ملک بھر میں بارشوں سے 252 اموات، این ڈی ایم اے کی رپورٹ جاری

(کشمیر ڈیجیٹل):آزاد کشمیر سمیت ملک بھر میں حالیہ مون سون بارشوں نے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان پہنچایا ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی تازہ رپورٹ کے مطابق، آزاد کشمیر میں بارشوں کے دوران دو قیمتی جانیں ضائع ہوئیں، جب کہ کئی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ، ندی نالوں میں طغیانی اور سڑکوں کی بندش سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔

گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا کے بالائی علاقوں کی طرح آزاد کشمیر کے پہاڑی علاقوں میں بھی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، جہاں محکمہ موسمیات نے گلیشیئر پھٹنے (GLOF) اور لینڈ سلائیڈنگ کا الرٹ جاری کر رکھا ہے۔ مظفرآباد، نیلم اور لیپا ویلی میں نشیبی علاقوں کے مکینوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ادھر این ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق 26 جون سے 23 جولائی تک ملک بھر میں بارشوں کے باعث مختلف حادثات میں مجموعی طور پر 252 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں، جن میں 121 بچے، 85 مرد اور 46 خواتین شامل ہیں۔ زخمیوں کی تعداد 611 بتائی گئی ہے۔

سب سے زیادہ جانی نقصان پنجاب میں ہوا، جہاں 139 افراد جاں بحق اور 477 زخمی ہوئے۔ خیبرپختونخوا میں 60 اموات اور 74 زخمی، سندھ میں 24 اموات اور 40 زخمی، بلوچستان میں 16 اموات اور 4 افراد زخمی ہوئے۔ اسلام آباد میں 6 افراد جاں بحق ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق شدید بارشوں کے باعث 1005 مکانات کو نقصان پہنچا، 328 مویشی سیلابی ریلوں میں بہہ گئے اور 12 پلوں کو نقصان پہنچا ہے۔

گلگت بلتستان کے دنیور اور تھور نالوں میں طغیانی سے واپڈا کالونی زیرِ آب آگئی، جبکہ سڑکوں اور پلوں کو شدید نقصان پہنچا۔ دیامر اور استور میں پھنسے ہوئے 250 سے زائد سیاحوں کو پاک فوج، ریسکیو، پولیس اور مقامی رضاکاروں نے مشترکہ کارروائی کے دوران بحفاظت نکال لیا۔

ادھر پنجاب میں دریائے ستلج، راوی، چناب اور سندھ میں طغیانی کے باعث درجنوں دیہات متاثر ہوئے ہیں، جہاں مظفرگڑھ، ڈیرہ غازی خان اور جھنگ کے رہائشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔

راولپنڈی اور اسلام آباد میں بھی بارشوں کے بعد نالہ لئی خطرے کی سطح تک پہنچ چکا ہے، جہاں باپ بیٹی نالے میں بہہ گئے۔ ریسکیو ٹیمیں تلاش میں مصروف ہیں۔

لاہور، سیالکوٹ، ساہیوال، چیچہ وطنی، ٹوبہ ٹیک سنگھ سمیت پنجاب کے کئی علاقوں میں شدید بارشوں سے نظام زندگی مفلوج ہو چکا ہے۔ متعدد علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہے، گلیاں اور سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کر رہی ہیں۔

کراچی میں وقفے وقفے سے تیز اور ہلکی بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ ایبٹ آباد، ہری پور، لیہ، شیخوپورہ، جہلم اور دیگر شہروں میں بھی شدید بارشوں سے معمولات زندگی متاثر ہوئے ہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے بارشوں اور سیلاب سے ہونے والی اموات پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے ریسکیو اور ریلیف آپریشنز تیز کرنے کی ہدایت دی ہے، خاص طور پر نالہ لئی میں بہہ جانے والے افراد کی تلاش میں کوئی کسر نہ چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔

این ڈی ایم اے کے مطابق ملک بھر میں اب تک 62 ریسکیو آپریشنز کیے گئے ہیں، جن کے دوران 450 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ مزید 27 ریلیف کیمپس اور میڈیکل سینٹرز قائم کیے گئے ہیں جہاں متاثرین کو خیمے، کمبل، راشن اور طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔

محکمہ موسمیات نے آئندہ دنوں میں بارشوں کے مزید سلسلے کی پیش گوئی کی ہے، جس سے آزاد کشمیر، گلگت بلتستان، چترال، دیر، ہنزہ، اسکردو، مظفرآباد اور نیلم ویلی میں گلاف، لینڈ سلائیڈنگ اور سیلابی ریلوں کا خطرہ موجود ہے۔ حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ندی نالوں، پہاڑی

یہ بھی پڑھیں: کھیرا: جسمانی صفائی، تروتازگی اور وزن گھٹانے میں قدرتی مددگار

ڈھلوانوں اور نشیبی علاقوں سے دور رہیں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوری طور پر متعلقہ اداروں سے رابطہ کریں۔

Scroll to Top