آزاد کشمیر سمیت ملک کے بیشتر علاقوں میں موسلادھار بارشوں کا سلسلہ جاری، نشیبی علاقے زیر آب، انتظامیہ الرٹ

آزاد کشمیر سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں مون سون کی بارشوں کا سلسلہ شدت اختیار کر گیا ہے، جس کے باعث نشیبی علاقوں میں سیلابی کیفیت اور معمولاتِ زندگی متاثر ہو رہے ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ چند روز تک وقفے وقفے سے بارشوں کا امکان ہے۔

آزاد کشمیر کے بیشتر علاقوں میں بادل چھائے رہنے اور گرج چمک کے ساتھ بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ مظفرآباد، راولا کوٹ، باغ، ہٹیاں بالا اور نیلم ویلی سمیت متعدد مقامات پر صبح کے وقت ہلکی بوندا باندی کے بعد دوپہر میں تیز بارش متوقع ہے۔ ہفتے کے روز سے لے کر آئندہ بدھ تک روزانہ وقفے وقفے سے بارشیں جاری رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے، جن کے دوران طغیانی اور لینڈ سلائیڈنگ کے خطرات کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق مظفرآباد اور گرد و نواح میں درجہ حرارت دن کے وقت 20 سے 24 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان رہے گا، جبکہ راتیں قدرے سرد اور مرطوب ہوں گی۔ بالائی علاقوں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ اور ندی نالوں کی صورتحال مزید بگڑ سکتی ہے، جس پر ضلعی انتظامیہ کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔

ادھر راولپنڈی اور اسلام آباد میں بھی شدید بارش نے نظام زندگی مفلوج کر دیا ہے۔ جڑواں شہروں میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 129 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ نالہ لئی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو چکی ہے، کٹاریاں کے مقام پر پانی 16 فٹ جبکہ گوالمنڈی پل پر 14 فٹ تک پہنچ چکا ہے۔

ریسکیو اور سول اداروں کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے، جبکہ نالہ لئی کے اطراف خطرے کے سائرن بجا دیے گئے ہیں۔ ایم ڈی واسا نے ٹرپل ون بریگیڈ کو ہنگامی صورت میں طلب کرنے کے لیے رابطہ بھی کر لیا ہے۔ موسمیاتی ماہرین نے اگلے چند دنوں میں مزید بارشوں کی پیشگوئی کرتے ہوئے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق راولپنڈی میں جمعہ کو بھی بارش اور گرج چمک کا امکان ہے، جبکہ ہفتے اور اتوار کو گرمی میں اضافہ ہوگا۔ آئندہ ہفتے کے آغاز پر ایک بار پھر بارشیں متوقع ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایئر انڈیا حادثہ: بلیک باکس رپورٹ نے کپتان کو مبینہ طور پر ذمہ دار ٹھہرا دیا

موسم کی موجودہ صورتحال نے جہاں معمولات زندگی کو متاثر کیا ہے، وہیں کسانوں کو بھی فصلوں کے نقصان کا خدشہ لاحق ہے۔ نشیبی علاقوں میں رہائش پذیر افراد کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ محتاط رہیں اور ایمرجنسی کی صورت میں مقامی انتظامیہ سے رابطہ کریں۔

Scroll to Top