نوبل امن انعام 2024: فیصلہ کیسے ہوتا ہے اور کن شخصیات کو ملنے کے امکانات ہیں؟

اوسلو (کشمیر ڈیجیٹل) نوبل امن انعام کو عالمی سطح پر امن کے قیام، افواج کے خاتمے یا کمی اور اقوام کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے دیا جاتا ہے۔ 2024 کے انعام کے حوالے سے دنیا بھر میں دلچسپی پائی جا رہی ہے، تاہم انعامی عمل کے کئی پہلو ایسے ہیں جو عام افراد کی نظروں سے اوجھل رہتے ہیں۔

رواں برس اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبل امن انعام کے لیے نامزد کیا ہے، مگر یہ تجویز مقررہ وقت یعنی 31 جنوری کے بعد دی گئی، جس کے باعث یہ نامزدگی 2024 کے فیصلے میں شامل نہیں ہو سکتی۔ اگر مستقبل میں ٹرمپ کو یہ اعزاز ملتا ہے تو وہ امریکہ کے پانچویں صدر ہوں گے جنہیں یہ انعام حاصل ہو گا۔

کون حاصل کر سکتا ہے نوبل امن انعام؟
نوبل انعام کے بانی الفریڈ نوبل کی وصیت کے مطابق یہ اعزاز ان شخصیات کو دیا جانا چاہیے جو اقوام کے مابین بھائی چارے کو فروغ دینے، افواج کی تعداد میں کمی کرنے، یا امن کی کاوشوں کو منظم انداز میں آگے بڑھانے میں کردار ادا کریں۔

نوبل کمیٹی کے موجودہ سربراہ کا کہنا ہے کہ یہ انعام کسی بھی شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے فرد یا ادارے کو دیا جا سکتا ہے، بشرطیکہ ان کی خدمات امن کے حوالے سے نمایاں ہوں۔

کون کر سکتا ہے نامزدگی؟
اس انعام کے لیے دنیا بھر سے ہزاروں افراد کو نامزدگی کی اجازت حاصل ہے۔ ان میں حکومتی و پارلیمانی اراکین، سربراہان مملکت، یونیورسٹی کے بعض پروفیسرز اور سابق نوبل امن انعام یافتہ افراد شامل ہیں۔ تاہم خود کو نامزد کرنے کی اجازت نہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ انعام کے لیے تجویز کردہ نام 50 سال تک راز میں رکھے جاتے ہیں، لیکن جو افراد کسی شخصیت کو نامزد کرتے ہیں وہ اگر چاہیں تو خود اسے عام کر سکتے ہیں۔

فیصلہ کون کرتا ہے؟
نوبل امن انعام کا فیصلہ ناروے کی ایک پانچ رکنی کمیٹی کرتی ہے، جس کے اراکین ناروے کی پارلیمنٹ کی جانب سے نامزد کیے جاتے ہیں۔ ان اراکین میں سیاسی شخصیات شامل ہو سکتی ہیں، مگر لازمی نہیں۔ اس وقت کمیٹی کی قیادت ایک ایسی شخصیت کر رہی ہیں جو آزادیِ اظہار کے لیے سرگرم عالمی ادارے کی نمائندہ بھی ہیں۔

فیصلہ سازی کا عمل کیسے ہوتا ہے؟
ہر سال 31 جنوری تک موصول ہونے والی نامزدگیوں کا جائزہ کمیٹی اپنے ماہر مشیروں اور تجزیہ کاروں کے ساتھ مل کر لیتی ہے۔ فروری میں کمیٹی کی پہلی ملاقات کے دوران خود کمیٹی بھی بعض نامزدگیاں شامل کر سکتی ہے۔ حتمی فیصلہ اکثریتی رائے سے بھی ہو سکتا ہے، اگر مکمل اتفاق نہ ہو۔

فیصلہ اکثر اوقات اعلان سے صرف چند دن پہلے ہی کیا جاتا ہے، جس کے بعد فاتح کا نام اعلانیہ طور پر بتایا جاتا ہے۔

نوبل انعام سے جُڑی تنازعات
نوبل امن انعام ماضی میں کئی بار سیاسی تنازعات کا باعث بھی بنا ہے۔ بعض افراد کے انتخاب پر سوالات اٹھے اور چند بار کمیٹی کے اراکین نے استعفیٰ بھی دیا۔ 2009 میں امریکی صدر باراک اوباما کو صدارت سنبھالنے کے صرف چند ماہ بعد یہ انعام دیے جانے پر خاصی تنقید ہوئی۔ جبکہ ویتنام جنگ کے خاتمے پر امریکی وزیر خارجہ ہنری کسنجر اور ویتنامی رہنما لی ڈک تھو کو مشترکہ انعام دینے پر دو اراکین مستعفی ہو گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی اے مخصوص مواد نہیں ہٹا سکتا، صرف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بند کر سکتا ہے،چیئرمین

انعام میں کیا شامل ہوتا ہے؟
نوبل امن انعام حاصل کرنے والے کو ایک طلائی تمغہ، سرٹیفکیٹ، 1.15 ملین امریکی ڈالر کی رقم (یعنی 11 ملین سویڈش کراؤن)، اور بین الاقوامی شہرت حاصل ہوتی ہے۔

Scroll to Top