ماہرین صحت کے مطابق زیتون کا تیل نہ صرف ذائقے میں بہترین ہے بلکہ اس میں ایسے قدرتی اجزاء پائے جاتے ہیں جو جسمانی صحت پر کئی مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں۔ اگر اسے روزمرہ خوراک کا حصہ بنایا جائے تو یہ دل کی بیماریوں سے لے کر دماغی کمزوری، ہڈیوں کی مضبوطی اور کینسر کے خطرات تک کے خلاف ایک مؤثر قدرتی سپر فوڈ ثابت ہو سکتا ہے۔
دل کی حفاظت میں زیتون کے تیل کا کردار:
زیتون کے تیل میں مونوان سیچوریٹڈ فیٹس (Monounsaturated Fats) کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے، خاص طور پر “اولیئک ایسڈ” (Oleic Acid) جو دل کی صحت کے لیے انتہائی مفید مانا جاتا ہے۔ یہ فیٹس جسم میں سوزش کم کرنے میں مددگار ہیں اور خون میں کولیسٹرول کی سطح کو متوازن رکھتے ہیں۔ ایک سائنسی تحقیق سے یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ زیتون کا تیل شریانوں میں سختی یعنی آرتھیروسکلیروسس (Arteriosclerosis) کی رفتار کو کم کر سکتا ہے، جو دل کے امراض کی بڑی وجہ ہے۔
ہڈیوں کی مضبوطی میں مددگار:
زیتون کے تیل میں موجود پولی فینولز (Polyphenols) ایسے اینٹی آکسیڈنٹس ہیں جو ہڈیوں کی صحت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ یہ مرکبات ہڈیوں کی تشکیل کو بہتر بناتے ہیں اور ہڈیوں کے گھلاؤ یعنی آسٹیوپوروسس کے خطرے کو کم کرتے ہیں۔ خاص طور پر عمر رسیدہ افراد کے لیے زیتون کا تیل ہڈیوں کو مضبوط رکھنے میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔
سوزش کے خلاف قدرتی حل:
جسم میں مستقل سوزش کئی بیماریوں جیسے دل کی بیماریاں، ذیابیطس، الرجی اور کینسر کی ایک بڑی وجہ بن سکتی ہے۔ زیتون کے تیل میں “اولیوکینتھل”، “اولیئک ایسڈ”، “اولیورپین” اور “اولیئسین” جیسے قدرتی مرکبات موجود ہوتے ہیں جو جسم میں سوزش پیدا کرنے والے اجزاء جیسے سی ری ایکٹیو پروٹین (CRP) اور انٹرلیوکنز کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
دماغی کمزوری اور الزائمر کے خلاف مؤثر:
زیتون کے تیل میں موجود وٹامن ای، پولی فینولز اور صحت مند چکنائیاں دماغی صحت کو بہتر بنانے میں مدد کرتی ہیں۔ یہ اجزاء دماغی سوزش اور آکسیڈیٹیو اسٹریس کو کم کرتے ہیں، جو الزائمر اور ڈیمنشیا جیسے نیوروڈی جنریٹو امراض کی بنیادی وجوہات ہیں۔ سائنسی مطالعے بتاتے ہیں کہ زیتون کا تیل دماغی کارکردگی کو بہتر بنا سکتا ہے اور یادداشت کے مسائل کو کم کر سکتا ہے۔
کینسر سے بچاؤ میں ممکنہ کردار:
زیتون کے تیل میں موجود “فائٹو کیمیکلز” یعنی قدرتی نباتاتی مرکبات کینسر کی رسولیوں کی افزائش کو روکنے میں مددگار ہو سکتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق جو افراد زیادہ مقدار میں زیتون کا تیل استعمال کرتے ہیں، ان میں کینسر کے خطرات 31 فیصد تک کم ہو سکتے ہیں۔ خاص طور پر بریسٹ کینسر، نظامِ ہضم اور پیشاب کی نالی کے کینسر کے خلاف زیتون کے تیل کے مثبت اثرات رپورٹ ہوئے ہیں۔
زیتون کے تیل کو محفوظ رکھنے کے طریقے:
زیتون کا تیل روشنی، حرارت اور ہوا کے اثر سے جلد خراب ہو جاتا ہے، اس لیے اس کی درست حفاظت ضروری ہے۔ ماہرین کے مطابق زیتون کے تیل کو ہمیشہ ٹھنڈی، خشک اور اندھیری جگہ پر محفوظ کریں، کھڑکی کے پاس یا چولہے کے قریب نہ رکھیں، بوتل کو کھلا نہ چھوڑیں اور ہر استعمال کے بعد اچھی طرح بند کر دیں۔ بہتر نتائج کے لیے تیل کو کھولنے کے چند ماہ کے اندر استعمال کر لینا چاہیے تاکہ ذائقہ اور غذائیت برقرار رہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کا ایلون مسک کی تیسری سیاسی جماعت کے اعلان پر ردعمل