ماہرین نے کووڈ ویکسین اور دل کے دوروں کے تعلق کو مسترد کر دیا

لاہور میں ایک اسکول ٹیچر کی اچانک موت کے بعد کووڈ-19 ویکسین کی سیکیورٹی سے متعلق خدشات اور نوجوانوں میں دل کے دوروں کے واقعات پر نئی بحث چھڑ گئی ہے۔ تاہم پاکستان اور بھارت کے ماہرین امراض قلب اور محققین نے ان دعوؤں کو سختی سے مسترد کر دیا ہے، اور اس حوالے سے سائنسی شواہد کی عدم موجودگی کی نشاندہی کی ہے۔

کوئی سائنسی ثبوت موجود نہیں: ماہرین کا مؤقف:

سینئر پاکستانی ماہر امراض قلب، پروفیسر ڈاکٹر ندیم رضوی کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں کوئی بھی معتبر تحقیق یہ ثابت نہیں کرتی کہ کووڈ ویکسین سے دل کے دورے یا اچانک اموات میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ نوجوانوں میں اچانک ہارٹ اٹیک کی وجوہات اکثر موروثی عوامل یا کم یاب طبی مسائل ہوتے ہیں، نہ کہ شریانوں میں رکاوٹ یا ویکسین۔

ڈاکٹر رضوی نے مزید بتایا کہ اگرچہ بہت کم کیسز میں دل کے پٹھوں کی سوجن (مایوکارڈائٹس) سامنے آئی، وہ بھی صرف نوجوان مردوں میں اور وہ معمولی اور قابل علاج تھے۔ امریکی ادارے سی ڈی سی کے مطابق 2022 کے بعد سے ویکسین کے باعث مایوکارڈائٹس کے خطرے میں اضافہ نہیں دیکھا گیا۔

جامع تحقیق، ویکسین کو بری الذمہ قرار دیا گیا:

آل انڈیا انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (AIIMS) اور انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (ICMR) نے 18 سے 45 سال کی عمر کے 300 سے زائد اچانک اموات کے کیسز پر تحقیق کی۔ تحقیق میں ویکسین اور اموات کے درمیان کوئی تعلق ثابت نہیں ہوا۔

ایمز کے ڈاکٹر کرن مدن کے مطابق، “ویکسین کے بعد ہونے والی اچانک اموات کے پیٹرن وہی ہیں جو وبا سے پہلے دیکھے گئے تھے۔” ڈاکٹر سدھیر آراوا کا کہنا ہے کہ زیادہ تر اموات کی اصل وجہ کورونری آرٹری بیماری تھی، جو غیر صحت مند طرز زندگی، پہلے سے موجود مسائل یا جینیاتی اثرات کی بنا پر ہوتی ہے۔

سوشل میڈیا کا شور، طبی حقائق کے برعکس:

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر پھیلائی گئی افواہوں کی بنیاد پر نتیجہ اخذ نہ کیا جائے۔ ڈاکٹر رضوی کا کہنا ہے، “ہسپتال سے باہر اچانک اموات کی کئی وجوہات ہوتی ہیں، اور بروقت ڈیفبریلیٹر کے استعمال کے بغیر بچاؤ ممکن نہیں ہوتا۔”

نوجوانوں میں دل کے دوروں کی اصل وجوہات:

پاکستان اور بھارت کے ڈاکٹرز کے مطابق نوجوانوں میں اچانک دل کے دورے درج ذیل وجوہات کی بنا پر ہو سکتے ہیں:

  • غیر صحت مند خوراک اور طرز زندگی
  • جسمانی سرگرمی کی کمی
  • سگریٹ نوشی اور الکحل کا استعمال
  • ذہنی دباؤ
  • موٹاپا اور پہلے سے موجود مگر غیر تشخیص شدہ بیماریاں
  • موروثی اثرات

کیا کرنا چاہیے؟ طبی ماہرین کی تجاویز:

طبی ماہرین نے زور دیا ہے کہ ویکسین پر خدشات پھیلانے کے بجائے درج ذیل اقدامات پر توجہ دی جائے:

  • باقاعدہ ورزش
  • دل کے لیے مفید غذا کا استعمال
  • بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کو قابو میں رکھنا
  • تمباکو سے گریز
  • سالانہ میڈیکل چیک اپ کرانا

ایمز کے ڈاکٹر راجیو نارنگ کے مطابق، وبا کے دوران ویکسین کے فوائد اس کے ممکنہ نایاب اثرات سے کہیں زیادہ ہیں۔ ہمیں قیاس آرائیوں پر نہیں سائنس پر یقین رکھنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان پیپلز پارٹی اندرونی اختلافات کے باعث تحریک عدم اعتماد نہ لا سکی

Scroll to Top