خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں گلیشیئر لیک آؤٹ برسٹ فلڈ کا خطرہ، الرٹ جاری

اسلام آباد: ملک میں جاری گرمی کی شدید لہر نے برفانی علاقوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان کے گلیشیئرز میں برفانی جھیلیں کسی بھی وقت پھٹ سکتی ہیں، جس سے شدید فلیش فلڈ یا گلیشیئر لیک آؤٹ برسٹ فلڈ (GLOF) کا خطرہ ہے۔ ادارے نے متعلقہ ضلعی انتظامیہ اور عوام کو الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔

درجہ حرارت میں غیر معمولی اضافہ:

اسلام آباد سمیت شمالی پاکستان کے کئی علاقوں میں درجہ حرارت میں حالیہ دنوں میں غیرمعمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آئندہ ہفتے درجہ حرارت میں مزید اضافے کی پیشگوئی کی گئی ہے، جو برفانی جھیلوں پر دباؤ بڑھا سکتا ہے۔ اس دباؤ کے باعث جھیلوں کے پھٹنے اور اچانک سیلابی ریلوں کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔

GLOF کیا ہے؟

ماہرین کے مطابق گلیشیئر لیک آؤٹ برسٹ فلڈ (GLOF) وہ قدرتی عمل ہے جس میں گلیشیئرز کے پگھلنے سے بننے والی برفانی جھیل اچانک پھٹ جاتی ہے۔ یہ پانی انتہائی تیز رفتاری سے نیچے کی جانب بہتا ہے اور راستے میں آنے والے دیہات، پل، کھیت اور سڑکوں کو شدید نقصان پہنچا سکتا ہے۔ اس طرح کے فلیش فلڈز میں نہ صرف مالی بلکہ جانی نقصان کا بھی خطرہ ہوتا ہے۔

حساس علاقے اور ممکنہ خطرات:

محکمہ موسمیات کے مطابق گلگت بلتستان، سوات، دیر، چترال، کوہستان اور پشاور کے اضلاع اس وقت گلیشیائی دباؤ کی زد میں ہیں۔ ان علاقوں میں گلیشیئرز کے ساتھ برفانی جھیلوں کی موجودگی خطرے کو دوگنا کر رہی ہے، جہاں کسی بھی وقت GLOF کا واقعہ پیش آ سکتا ہے۔

ماضی کا واقعہ: شیشپر گلیشیئر لیک آؤٹ برسٹ:

یہ خطرہ صرف مفروضہ نہیں بلکہ پاکستان ماضی میں اس کا سامنا کر چکا ہے۔ مئی 2022 میں ضلع ہنزہ میں شیشپر گلیشیئر سے منسلک برفانی جھیل پھٹ گئی تھی، جس کے نتیجے میں حسن آباد پل مکمل طور پر بہہ گیا، کئی مکانات کو نقصان پہنچا اور مواصلاتی نظام مفلوج ہو گیا تھا۔ اس واقعے نے ملکی سطح پر گلیشیائی خطرات کی سنگینی اجاگر کی تھی۔

ضلعی انتظامیہ اور اداروں کو الرٹ جاری:

پی ڈی ایم اے نے گلیشیائی علاقوں کی ضلعی انتظامیہ کو ہدایت جاری کی ہے کہ حساس مقامات کی مسلسل نگرانی کی جائے۔ انخلاء کی مشقیں، ریسکیو ٹیموں کی تیاری، اور ہنگامی رسپانس پلان تیار رکھنے کی بھی ہدایت دی گئی ہے۔ مشینری اور عملے کو ہائی الرٹ پر رکھنے کے احکامات جاری ہو چکے ہیں۔

عوام اور سیاحوں کے لیے احتیاطی تدابیر:

پی ڈی ایم اے اور محکمہ موسمیات نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ وہ ندی نالوں، دریاؤں اور برفانی علاقوں کے قریب غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کریں۔ خاص طور پر سیاحوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ خطرناک علاقوں کا سفر نہ کریں اور صرف مقامی حکام کی اجازت اور رہنمائی کے تحت ہی سفر کریں۔

سڑکوں کی بحالی اور اطلاعاتی نظام:

کسی بھی ہنگامی صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے این ایچ اے، ایف ڈبلیو او اور سی اینڈ ڈبلیو کو بھی الرٹ رہنے اور سڑکوں کی بروقت بحالی کے لیے تیار رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ پی ڈی ایم اے نے عوام کو فوری اطلاع دینے کے لیے انفارمیشن سسٹم کو بھی فعال کر دیا ہے۔

آگاہی مہم اور ہیلپ لائن:

پی ڈی ایم اے نے ممکنہ نقصانات سے بچاؤ کے لیے ایک خصوصی آگاہی مہم کا آغاز کر دیا ہے، جس میں GLOF سے متعلق معلومات، احتیاطی تدابیر اور ہنگامی اقدامات سے عوام کو آگاہ کیا جا رہا ہے۔ کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں عوام ہیلپ لائن 1700 پر فوری رابطہ کر سکتے ہیں۔

ماہرین کا انتباہ: موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرناک اثرات:

ماہرین نے واضح کیا ہے کہ گلوبل وارمنگ اور مقامی درجہ حرارت میں اضافہ مستقبل میں ایسے واقعات کی شدت اور تعداد میں مزید اضافہ کر سکتا ہے۔ اس لیے وقت کی ضرورت ہے کہ مقامی، علاقائی اور قومی سطح پر موسمیاتی خطرات سے نمٹنے کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر سمیت ملک کےکئی علاقوں میں موسلا دھار بارشوں کا امکان

Scroll to Top