کراچی : مالی سال کے دوسرے روز بھی پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان برقرار رہا، بدھ کے روز انڈیکس میں مزید 1,200 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔
یکم جولائی، مالی سال کے پہلے دن ہی اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی دیکھی گئی تھی اور ہنڈرڈ انڈیکس 2,572 پوائنٹس اضافے کے ساتھ تاریخ کی نئی بلند ترین سطح 128,199 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔
بدھ کے روز کاروبار کے اختتام پر انڈیکس مزید 1,200 پوائنٹس بڑھ کر 129,400 کی نئی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا۔
ماہرین کے مطابق، اسٹاک مارکیٹ میں اس تیزی کی بنیادی وجوہات میں معاشی اور سیاسی استحکام کے آثار، وفاقی بجٹ میں اصلاحات سے متعلق مثبت توقعات اور چین کی جانب سے حالیہ 3.4 ارب ڈالر قرضے کی مدت میں توسیع شامل ہیں۔ چینی قرضے کی مدت میں توسیع کے بعد پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 14 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئے، جس سے آئی ایم ایف کے اہداف حاصل ہوئے اور روپے کی قدر کو استحکام ملا۔
اس سے قبل پیر کے روز مالی سال 2024-25 کا اختتام بھی اسٹاک مارکیٹ کی تاریخ کے بلند ترین پوائنٹ پر ہوا، جب کے ایس ای 100 انڈیکس 1,248 پوائنٹس اضافے کے ساتھ 125,627 پر بند ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کا حیران کن عندیہ: ایلون مسک کو ڈی پورٹ کرنے پر غور
عارف حبیب کارپوریشن کے احسن مہنتی کے مطابق، چینی قرضے کی توسیع اور تجارتی حجم میں ریکارڈ اضافے کے باعث مالی سال کے اختتام پر اسٹاکس نے نئی بلند ترین سطح کو چھوا جس نے مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے اعتماد کو مزید تقویت دی۔