بھارتی نیوز چینلز کی جھوٹی خبروں اور من گھڑت دعووں پر سوشل میڈیا پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ صارفین نے ان چینلز کو ’فیک نیوز فیکٹریز‘ قرار دیتے ہوئے فوری پابندی کا مطالبہ کر دیا ہے۔
خصوصاً “آج تک”، “ذی نیوز”، “ریپبلک ٹی وی”، “این ڈی ٹی وی” اور “اے بی پی نیوز” کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ایک صارف نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر لکھا:”ان سب چینلز پر بین لگنا چاہیے، یہ صرف جھوٹ اور نفرت پھیلا رہے ہیں!”
Aaj Tak
ZEE News
NDTV
ABP News
Republic TV
Should be immediately Ban by Government of India
— 🚨Indian Gems (@IndianGems_) June 27, 2025
مختلف مواقع پر ان چینلز نے پاکستان سے متعلق ایسے من گھڑت دعوے نشر کیے جن کی کوئی حقیقت نہیں تھی۔ ان میں کراچی میں بغاوت، وزیراعظم پاکستان کی گرفتاری، اسلام آباد پر قبضہ اور پاکستانی فوج کی شکست جیسے دعوے شامل ہیں۔
سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ ان خبروں کے ساتھ جو ویڈیوز دکھائی گئیں، ان میں سے کئی کا تعلق فلسطین، سوڈان یا ویڈیو گیمز سے تھامگر انہیں پاکستان کا بتا کر عوام کو گمراہ کیا گیا۔
عوام کا ردِعمل اور سوشل میڈیا مہم:
سوشل میڈیا پر صارفین ان چینلز کو “فیک نیوز فیکٹریز” اور “گودی میڈیا” جیسے القابات دے رہے ہیں۔ ایک صارف نے کہا:”یہ چینلز خبر نہیں، خوف بیچتے ہیں اور عوام میں نفرت پھیلاتے ہیں۔”
بہت سے صارفین نے مطالبہ کیا ہے کہ ان چینلز کو صرف جرمانہ یا تنبیہ نہ دی جائےبلکہ انہیں بند کیا جائے تاکہ ایسی گمراہ کن رپورٹنگ کا خاتمہ ہو۔
کیا حکومت قدم اٹھائے گی؟
سوشل میڈیا پر چلنے والی اس مہم نے بھارت میں میڈیا کی آزادی اور ذمہ داری کے درمیان توازن پر ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ کچھ حلقے مکمل پابندی کے بجائے سخت قوانین اور مانیٹرنگ کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم لیپ ٹاپ اسکیم کی میرٹ لسٹ جاری، اعتراضات کی آخری تاریخ 4 جولائی