القدس ہی آزاد فلسطین کا دارالحکومت ہوگا، سعودی وزیر خارجہ کا دوٹوک پیغام

اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے 51 ویں وزرائے خارجہ اجلاس میں سعودی عرب نے ایک بار پھر فلسطینی کاز کی غیر متزلزل حمایت اور ایران پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔ سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اپنے خطاب میں مشرق وسطیٰ کے استحکام، امن اور بین الاقوامی قوانین کے احترام پر زور دیا۔

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے ہفتے کے روز استنبول میں منعقدہ او آئی سی کے 51 ویں وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کی۔ اپنے خطاب میں انہوں نے فلسطینی کاز کے لیے سعودی عرب کی مسلسل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ مملکت 1967 کی سرحدوں پر قائم ایک آزاد فلسطینی ریاست کی حمایت جاری رکھے گی، جس کا دارالحکومت القدس ہوگا۔

شہزادہ فیصل نے ایران پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہیں بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی اور ایرانی خودمختاری و سلامتی کے منافی قرار دیا۔ انہوں نے ان حملوں کو خطے کے استحکام اور سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ فوجی کارروائیاں فوری روکی جائیں، کشیدگی کم کی جائے اور ایران کے ساتھ بین الاقوامی مذاکرات کا سلسلہ بحال کیا جائے۔

ایس پی اے کے مطابق، شہزادہ فیصل نے ترکیہ کو وزرائے خارجہ کونسل کی صدارت سنبھالنے پر مبارکباد دی اور سابقہ صدارت کے دوران کی جانے والی کوششوں پر کیمرون کا شکریہ بھی ادا کیا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں مسئلہ فلسطین کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے غزہ میں جنگ کے خاتمے، انسانی بحران میں کمی اور تنازع کے حل کے لیے عرب و اسلامی دنیا کے مشترکہ مؤقف کی تشکیل میں سعودی کوششوں کا ذکر کیا۔

شہزادہ فیصل نے یمن میں جاری بحران کے حل کے لیے بھی اپنی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ مملکت ایک جامع سیاسی حل، امن و استحکام اور سیکیورٹی کی بحالی کے لیے کوششیں جاری رکھے گی۔

یہ بھی پڑھیں: “وعدہ پورا ہوا” نیتن یاہوکا ایران پر امریکی حملے پر ردعمل

اس موقع پر سعودی وفد میں وزارت خارجہ کے انڈر سیکرٹری ڈاکٹر عبدالرحمن بن ابراہیم الراسی، وزیر خارجہ کے مشیر برائے سیاسی امور شہزادہ مصعب بن محمد الفرحان، ترکیہ میں سعودی سفیر فہد بن اسعد ابو النصر اور او آئی سی میں مملکت کے مستقل نمائندے ڈاکٹر صالح بن حمد السحیانی بھی شریک تھے۔

Scroll to Top