اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ایران کے جوہری تنصیبات پر امریکی حملے مکمل طور پر اسرائیل سے رابطے میں رہ کر کیے گئے اور اب ایران کا جوہری پروگرام ختم کرنے کا وعدہ پورا ہوگیا ہے۔
نیتن یاہو نے اپنے بیان میں کہا کہ ایران کا جوہری پروگرام اسرائیل کے وجود اور عالمی امن کے لیے خطرہ تھااور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آپریشن مکمل ہونے کے فوری بعد اُن سے رابطہ کیا، ایران نہ صرف جوہری خطرہ تھا بلکہ خطے میں دہشتگردی کو بھی فروغ دے رہا ہے جبکہ امریکا نے بروقت اور فیصلہ کن کارروائی کر کے دنیا بھر کو ایک واضح پیغام دیا ہے۔
نیتن یاہو نے مزید کہا کہ صدر ٹرمپ کو اسرائیل کی مکمل حمایت کا یقین دلایا گیا ہے اور مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام کے لیے ایران کے خلاف مزید ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔ واضح رہے کہ ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب 2:30 بجے امریکا نے ایران کی فردو، نطنز اور اصفہان میں واقع جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا۔ امریکی صدر ٹرمپ نے حملے کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ٹرتھ سوشل” پر اپنا بیان بھی جاری کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایران پر امریکی حملے بین الاقوامی امن کے لیے خطرہ ہیں،انتونیو گوتیرش
ایرانی حکام کا دعویٰ ہے کہ حملے سے قبل ہی ان جوہری تنصیبات کو خالی کرا لیا گیا تھا۔