ادویات کی قیمتوں میں اضافہ،مریض متاثر

ادویات کی قیمتوں میں مسلسل اضافے نے عام خواص مریضوں کی قوت خرید متاثر کر کے رکھ دی۔

آزاد کشمیر کے دارالحکومت شہر اقتدار مظفرآباد میں دواؤں کی قیمتیں غریب مریضوں کی پہنچ سے دور ہوگئیں، گزشتہ سال دواؤں کی قیمیتوں میں 3 سے 4 بار اضافہ کیا گیا تھا۔امراض قلب، نزلہ زکام، ذہنی دباؤ، ملٹی وٹامن، شوگر اور اینٹی الرجی سمیت روز مرہ میں استعمال ہونے والی ادویات کی قیمتوں میں 2023 کے مقابلے میں 2024 میں 50 فیصد سے زائد اضافہ ہوا اور اب 2025 کے آغاز سے ہی بدستور اضافے کے بعد مریضوں کی اکثریت نے ادویات روزانہ استعمال کے بجائے ایک دو دن کے وقفے سے کھانا شروع کر دی ہیں۔

پاکستان میں مجموعی طور پر 900 ادویات کی فارمولیشن رجسٹرڈ ہیں جبکہ آزاد کشمیر کے ضلع بھمبر میں چند کمپنیاں ہیں، ان میں 400 فارمولیشن جان بچانے والی (Essential) جبکہ 500 فارمولیشن (Non-Essential) رجسٹرڈ ہیں۔ No-Essential ادویات کی قیمتوں کو ڈی کنٹرول کر دیا گیا جبکہ Essential ادویات پر سالانہ 7 فیصد تک اضافے کی اجازت ہے۔

اس وقت مارکیٹ میں بیرون ممالک سے منگوائے جانے والے ضروری انجکشن کی قلت برقرار ہے۔ایلوپیتھی ادویات پر کوئی ٹیکس نہیں جبکہ Alternative (متبادل) ادویات پر 2024 سے 18 فیصد جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) عائد کر دیا گیا ہے۔
شہر اقتدار مظفرآباد میں چند میڈیکل سٹوروں کے علاؤہ اکثر پر ملنے والی ادویات پر لوگوں کا اعتماد نہیں جبکہ سیکس کے حوالے سے بھی کھلے عام ادویات کی فروخت نے درجنوں گھروں کو اجاڑ کر رکھ دیا ہے۔

عوامی سطح پر اور دیگر مکاتب فکر نے محکمہ صحت عامہ آزاد کشمیر کے ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ میڈیکل سٹوروں کے مالکان کی اجارہ داری کو کنٹرول کرنے کے لیے ادویات کی قیمتوں کو اعتدال پر لانے اور چیک اینڈ بیلنس کے لیے کردار ادا کریں۔

Scroll to Top